ممبئی کے پولیس کمشنر دتا جی پڈسالگیکر نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پولیس
فورس میں مسلمانوں کی شمولیت انتہائی ضروری ہے ۔انہیں ضروری تربیت دینے کے
لیے محکمہ ہر ممکن تعاون کرے گا ،ہم ان کی قابلیت اور صلاحیت سے اچھی طرح
واقف ہیں۔ پولیس کمشنر پڈسالگیکرگزشتہ شب پولیس اور مسلم فرقے کے درمیان
پائی جانے والی غلط فہمیوں اورشک وشبہات کو دورکرنے اور آپسی اعتماد بحال
کرنے کے لیے کمشنر کی جانب سے طلب کئے جانے والے جلسہ میں شریک افراد سے
خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ چند غلط افراد ان بچوں کو بہکانے کا کام
کرتے ہیں، لیکن اس میں پورے معاشرے کو موردالزام نہیں ٹہرایا جاسکتا ہے مگر
اس سے بدنامی ضرورہوتی ہے ۔ انہوں نے مسلم نوجوانوں کے منشیات کے استعمال
میں اضافہ پر بھی تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ اس کی روک تھام کے لیے ہم سب
کو مل جل کر کام کرنا ہوگا اور اس کے سبب کامیابی ملے گی۔
انجمن اسلام کے صدرڈاکٹر ظہیر قاضی نے اس بات کو دوہرایا کہ انجمن مسلم
نوجوانوں کی تربیت اور ٹریننگ کے لیے ہر ممکن تعاون دینے کے لیے تیار ہے
تاکہ انہیں محکمہ پولیس اور سرکاری ملازمتوں میں مواقع
فراہم کیے جاسکیں۔
اس موقع پر مشہور سماجی کارکن ڈاکٹرپاٹنکر نے کہا کہ مسلم نوجوانوں میں
مراٹھی سیکھنے کے لیے بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے ،کیونکہ مراٹھی
کمزورہونے کے سبب وہ پولیس اور دیگر سرکاری ملازمتوں کی کوشش نہیں کرپاتے
ہیں۔ انہوں نے پولیس کمشنر کے مثبت رویے کی ستائش کی اور کہاکہ پہلی بار
کسی اعلیٰ افسر نے اقلیتی فرقے کے بارے میں انتہائی مثبت رویہ ظاہرکیا
ہے۔سابق ایم ایل اے سہیل لوکھنڈوالا نے کہاکہ 1992-93کے خونریز فسادات ہم
نے دیکھے ہیں،آج ماحول میں زبردست تبدیلی آئی ہے اورفورس میں اچھے اور کھلے
ذہن کے افسران آئے ہیں جوکہ پولیس اور فرقے کے درمیان خلیج کو پاٹنے کی
کوشش کررہے ہیں۔
فضلانی گروپ کے عبدالستارسپاری والا نے بھی قوم کے بچوں میں تعلیم کے فروغ
کے لیے اپنے نیک مشوروں سے نوازا ۔اس موقع پر ڈاکٹر شیخ عبداللہ،مشتاق
انتولے ،مصطفی پنجابی اور دیگر نے بھی خیالات کا اظہار کیا ۔ جوائنٹ پولیس
کمشنر دیون بھارتی نے مستقبل میں بھی پولیس اور مسلمانوں کے درمیان آپسی
تال میل کے لیے میٹنگ طلب کی جائے گی تاکہ مثبت نتائج سامنے آئیں اور کھل
کر اسی طرح بات چیت ہوتی رہے۔